KUCH LADKION KE BARY MAIN /SOME IMPORTANT INFORMATION FOR GIRLS
وہ ایک قسم کی خواتین جن کی موجودگی میں مرد بہت زیادہ کھانا کھاتے ہیں، سائنسدانوں نے انتہائی دلچسپ انکشاف کردیا
اٹلی کے ایک ریسٹورنٹ میں دو ہفتوں تک پیزا کھانے کے لئے آنے والے جوڑوں پر کی گئی تحقیق سے معلوم ہوا کہ جو مرد اپنی ساتھی خاتون میں دلچسپی رکھتے تھے انہوں نے معمول سے تقریباً دو گنا زیادہ پیزا کھایا، جبکہ 86 فیصد زیادہ سلاد بھی کھایا۔
کورنیل یونیورسٹی کے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ 150 جوڑوں کے مطالعے سے معلوم ہوا کہ اگر کوئی مرد اپنی ساتھی خاتون کو متاثر کرنا چاہتا ہے تو اس کے سامنے معمول سے زیادہ کھانے کی کوشش کرے گا۔ یہی وجہ ہے کہ ریسٹورنٹ میں ایسے مرد معمول سے دو گنا زیادہ پیزا کھاجاتے ہیں۔ یونیورسٹی کے پروفیسر کیون نفن کا یہ بھی کہنا تھا کہ زیادہ کھانے کا رجحان جنس مخالف کو متاثر کرنے کی حکمت عملی کے طور پر اکثر استعمال کیا جاتا ہے۔ انہوں نے زیادہ کھانے کے مقابلوں کی مثال دیتے ہوئے بتایا کہ ان مقابلوں میں بھی اکثر مرد ہی شریک ہوتے ہیں جو اپنی جبلت کے مطابق زیادہ کھا کر خود کو طاقتور اور توانا ظاہر کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
کورنیل یونیورسٹی کے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ 150 جوڑوں کے مطالعے سے معلوم ہوا کہ اگر کوئی مرد اپنی ساتھی خاتون کو متاثر کرنا چاہتا ہے تو اس کے سامنے معمول سے زیادہ کھانے کی کوشش کرے گا۔ یہی وجہ ہے کہ ریسٹورنٹ میں ایسے مرد معمول سے دو گنا زیادہ پیزا کھاجاتے ہیں۔ یونیورسٹی کے پروفیسر کیون نفن کا یہ بھی کہنا تھا کہ زیادہ کھانے کا رجحان جنس مخالف کو متاثر کرنے کی حکمت عملی کے طور پر اکثر استعمال کیا جاتا ہے۔ انہوں نے زیادہ کھانے کے مقابلوں کی مثال دیتے ہوئے بتایا کہ ان مقابلوں میں بھی اکثر مرد ہی شریک ہوتے ہیں جو اپنی جبلت کے مطابق زیادہ کھا کر خود کو طاقتور اور توانا ظاہر کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
تحقیق کے مطابق مرد اپنی پسندیدہ خواتین کے ساتھ موجود ہونے پر واقعی زیادہ کھاتے ہیں جبکہ خواتین اگرچہ زیادہ نہیں کھاتیں لیکن محسوس یہی کرتی ہیں کہ انہوں نے ضرورت سے زیادہ ہی کھالیا۔ تحقیق کاروں نے مردوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ خواتین کی موجودگی میں پرسکون رہیں اور زیادہ کھانے سے پرہیز کریں، کیونکہ یہ ان کی صحت کے لئے اچھا نہیں۔
مردوں کے جسم پر ایک چیز جو خواتین کو حد سے زیادہ ناپسند ہوتی ہے، جانئے اور بہتر ہے کہ چھٹکارا پالیں
ندن(نیوزڈیسک)کیا آپ جانتے ہیں کہ مردوں کے جسم میں ایک ایسی چیز ہے جوخواتین کو انتہائی ناپسند ہوتی ہے اور اگر آہ کے جسم میں بھی وہ چیز موجود ہے تو فوری طور پراس سے چھٹکارا پالیں۔
حال ہی میں جریدہ 'وومنز ہیلتھ 'کی جانب سے کئے گئے سروے میں انکشاف ہو ا ہے کہ خواتین کو مردوں کے ناک کے بڑھے ہوئے بال بالکل بھی پسندنہیں ہوتے۔سروے میں400خواتین سے سوال پوچھا گیا کہ انہیں مردوں کے منہ کی بدبو زیادہ بری لگتی ہے یا ناک کے بڑھے ہوئے بال تو 46فیصد کا کہنا تھا کہ وہ ایسے مرد سے بات کرسکتی ہیں جس کے منہ سے بو آرہی ہو لیکن وہ کبھی بھی ایسے مرد سے بات نہیں کریں گی جس کے ناک کے بال بڑھے ہوں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ مردوں کو اس معمولی سی غلطی کا احساس نہیں ہوتا اور وہ کبھی کبھار ہی اپنے ناک کے بال کاٹتے ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے گو کہ ناک کے بال اس طرح سے اہم ہوتے ہیں کہ یہ گرد کو ناک میں داخلے سے روکتے ہیں ، تاہم انھیں لمبا رکھنا غیر ضروری ہے ،بہتر ہے کہ کچھ عرصے بعد ان کی بھی 'ٹرمنگ ' کی جائے.
حال ہی میں جریدہ 'وومنز ہیلتھ 'کی جانب سے کئے گئے سروے میں انکشاف ہو ا ہے کہ خواتین کو مردوں کے ناک کے بڑھے ہوئے بال بالکل بھی پسندنہیں ہوتے۔سروے میں400خواتین سے سوال پوچھا گیا کہ انہیں مردوں کے منہ کی بدبو زیادہ بری لگتی ہے یا ناک کے بڑھے ہوئے بال تو 46فیصد کا کہنا تھا کہ وہ ایسے مرد سے بات کرسکتی ہیں جس کے منہ سے بو آرہی ہو لیکن وہ کبھی بھی ایسے مرد سے بات نہیں کریں گی جس کے ناک کے بال بڑھے ہوں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ مردوں کو اس معمولی سی غلطی کا احساس نہیں ہوتا اور وہ کبھی کبھار ہی اپنے ناک کے بال کاٹتے ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے گو کہ ناک کے بال اس طرح سے اہم ہوتے ہیں کہ یہ گرد کو ناک میں داخلے سے روکتے ہیں ، تاہم انھیں لمبا رکھنا غیر ضروری ہے ،بہتر ہے کہ کچھ عرصے بعد ان کی بھی 'ٹرمنگ ' کی جائے.
- مردوں کو دبلی پتلی خواتین
زیادہ پسند کیوں ہوتی ہیں؟
- ہم نے دیکھا ہے کہ دنیا بھر کے مردوں میں کم و بیش ایک جیسا ہی رجحان پایا جاتا ہے کہ وہ دبلی پتلی اور سمارٹ خواتین کو پسند کرتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ مردوں کے اس رجحان کی وجہ یہ ہے کہ مرد دبلی پتلی خواتین کو جوان اور صحت مند خیال کرتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ ایسی خواتین کام کرنے میں پھرتیلی ہوتی ہیں اور ان میں بیمار ہونے کے چانس بہت کم ہوتے ہیں۔یونیورسٹی آف ابرڈین کے ماہرین نے اس سوال پر تحقیق کی ہے کہ مرد خواتین میں کس چیز کی طرف زیادہ راغب ہوتے ہیں۔
پروفیسر جان سپیک مین کا کہنا ہے کہ ارتقائی اصطلاح کے مطابق فٹنس دو چیزوں کا نام ہے، ایک اس فرد کی ذاتی بقاء اور دوسرا افزائش نسل کی صلاحیت۔ ہم نے اس خیال پر تحقیق کی ہے کہ جب ہم کسی شخص کو دیکھتے ہیں اور سوچتے ہیں کہ وہ جسمانی طور پرپر کشش ہے۔ کیا ہم اس شخص کی بقاء اور افزائش نسل کی صلاحیتوں کو مدنظر رکھ کر یہ مفروضہ قائم کر رہے ہوتے ہیں؟ہم نے ایک ریاضیاتی ماڈل بنایا جس میں موٹاپے، زندگی کی امید(بقاء ) اور افزائش نسل کی صلاحیتوں کے لیول یکجا کر دیئے۔ اس ماڈل کے تجزیئے کے بعد ہم اس نتیجے پر پہنچے کہ جو خواتین باڈی میس انڈیکس(BMI) میں 24سے 24.8کے درمیان تھیں وہ مخالف جنس کے لیے جسمانی طور پر سب سے زیادہ دلکش اور جاذب نظر تھیں۔انہوں نے کہا کہ برطانوی اداکارہ کم کردشین اس باڈی میس انڈیکس پر پوری اترتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ وہ مردوں میں بہت زیادہ مقبول ہیں۔

پروفیسر جان سپیک مین کا کہنا ہے کہ ارتقائی اصطلاح کے مطابق فٹنس دو چیزوں کا نام ہے، ایک اس فرد کی ذاتی بقاء اور دوسرا افزائش نسل کی صلاحیت۔ ہم نے اس خیال پر تحقیق کی ہے کہ جب ہم کسی شخص کو دیکھتے ہیں اور سوچتے ہیں کہ وہ جسمانی طور پرپر کشش ہے۔ کیا ہم اس شخص کی بقاء اور افزائش نسل کی صلاحیتوں کو مدنظر رکھ کر یہ مفروضہ قائم کر رہے ہوتے ہیں؟ہم نے ایک ریاضیاتی ماڈل بنایا جس میں موٹاپے، زندگی کی امید(بقاء ) اور افزائش نسل کی صلاحیتوں کے لیول یکجا کر دیئے۔ اس ماڈل کے تجزیئے کے بعد ہم اس نتیجے پر پہنچے کہ جو خواتین باڈی میس انڈیکس(BMI) میں 24سے 24.8کے درمیان تھیں وہ مخالف جنس کے لیے جسمانی طور پر سب سے زیادہ دلکش اور جاذب نظر تھیں۔انہوں نے کہا کہ برطانوی اداکارہ کم کردشین اس باڈی میس انڈیکس پر پوری اترتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ وہ مردوں میں بہت زیادہ مقبول ہیں۔
مردوں کو میک اپ والی خواتین زیادہ پسند ہوتی ہیں یا بغیر میک اپ کے ،خاتون نے تجربہ کر کے دنیا کو سچ دکھا دیا
خواتین میں آن لائن ڈیٹنگ کی ویب سائٹس پر مصنوعی طریقے سے خوبصورت بنائی گئی تصاویر کو بطور پروفائل پکچر اپ لوڈکرنے کا رجحان بہت زیادہ حد پایا جاتا ہے لیکن کیا ان خواتین کو معلوم ہے کہ ایسا کرنے سے وہ مردوں کی نظر میں اپنا اعتبار کھو بیٹھتی ہیں۔ ایک تحقیق کے مطابق مرد مصنوعی طریقے سے بنائی گئی تصاویر والی خواتین سے ملاقات کرنے کے لیے تو بے چین ہو جاتے ہیں لیکن ان پر اعتبار نہیں کرتے اور اس طرح ان دونوں کے مابین تعلق طویل عرصے تک نہیں چل پاتا۔ دوسری طرف جن خواتین نے اپنی اصل تصاویر بغیر کسی بناوٹ کے لگائی ہوتی ہیں ان کا ملنے والے مردوں سے تعلق دیرپا ہوتا ہے۔ اس کے بالکل برعکس خواتین ان مردوں کو پسند کرتی ہیں جنہوں نے اپنی تصویر مصنوعی طریقے سے خوبصورت بنا کر لگائی ہوتی ہے۔ یہ تحقیق یونیورسٹی آف کنیٹیکٹ کے ماہرین نے کی ہے۔
تحقیق میں305 جنسِ مخالف کے لیے پرکشش ترین افراد کو شامل کیا گیا جنہیں جنس مخالف کی 2تصاویر دکھائی گئیں جن میں سے ایک تصویر مصنوعی طریقے سے خوبصورت بنائی گئی تھی جبکہ دوسری اصل حالت میں تھی۔ محققین نے دیکھا کہ مردوں نے عورت کی مصنوعی تصویر کو زیادہ پسند کیا اور ساتھ ہی اسے ناقابل اعتبار بھی قرار دے ڈالا، اصل تصویر والی خاتون کو کم پسند کیا لیکن اس پر اعتماد کا اظہار کیا۔دوسری طرف تحقیق میں شامل خواتین نے مرد کی مصنوعی تصویر کو زیادہ پسند بھی کیا اور اسے قابل اعتبار بھی کہا۔تحقیق کرنے والی ٹیم میں شامل پروفیسر رورے مک گلوئن نے کہا کہ اگرچہ مصنوعی تصویر دیکھ کر مردوں کو شک ہوتا ہے کہ اصل میں یہ عورت اتنی خوبصورت نہیں ہو گی لیکن پھر بھی وہ اس سے ملاقات پر آمادہ ہوتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اعتمادکا عنصر کسی بھی رشتے میں انتہائی اہمیت کا حامل ہوتا ہے اور یہ کسی بھی نئے رشتے کی طوالت میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
خواتین مردوں کو کیسے بے وقوف بناتی ہیں اور کون کون سے جھوٹ بولتی ہیں؟وہ باتیں جن سے مر دآج تک لاعلم تھےپہلی مرتبہ سامنے آ گئیں
-
یہ تو سنا تھا کہ مرد لڑکیوں کو پراسرار کہتے ہیں لیکن ایک نئی تحقیق میں ثابت ہوا ہے کہ لڑکیاں بھی لڑکیوں یعنی اپنی ہی جنس کو پراسرار سمجھتی ہیں۔مردوں میں جب کسی بات پر اتفاق نہیں ہوتا ہے تو وہ اس کو چھوڑ دیتے ہیں لیکن خواتین اس بات پر اڑ جاتی ہیں ۔خواتین کو کبھی احساس نہیں ہوتا کہ وہ ایسا کام کر رہی ہیں جو دوسری خواتین کے پریشانی کا باعث بن رہا ہے۔
ایک برطانوی اخبار نے اس چھپے سچ سے پردہ اٹھانے کے لیے ایک فورم کا انعقاد کیا جس میں لڑکیوں سے پوچھا گیا کہ وہ دوسری لڑکیوں میں کس چیز کو ناپسند کرتی ہیں۔چند گھنٹوں میں سینکڑوں خواتین کے جوابات موصول ہوگئے، جن میں زیادہ تر نے کہا کہ لڑکیاں دکھاوا بہت کرتی ہیں اور جب انہیں بوائے فرینڈ مل جاتا ہے تو اپنی دوستوں کو یکسر بھول جاتی ہیں۔کئی لڑکیوں کا کہنا تھا کہ جب بات دوستوں کو دھوکا دینے کی ہو تو ایسا لگتا ہے کہ تقریباً سبھی خواتین اس جرم کاارتکاب کرتی ہیں۔سب سے زیادہ جو شکایت موصول ہوئی وہ یہی تھی کہ خواتین ڈرامہ بہت کرتی ہیں۔فورم میں شریک ایک لڑکی نے کہا کہ ہر لڑکی یہی کہتی ہے کہ اسے ڈرامہ پسند نہیں حالانکہ وہ خود ڈرامہ کر رہی ہوتی ہے۔ ایک اور لڑکی نے معاملے کی گہرائی میں جاتے ہوئے کہا کہ اس کی کئی دوست سوشل میڈیا پربھی ڈرامہ کرنے سے باز نہیں آتیں۔ایک خاتون نے کہا کہ مجھے ان لڑکیوں پر ترس آتا ہے جو کہتی ہیں کہ انہیں دوسری لڑکیاں پسند نہیں،اس نے کہا کہ تمام لڑکیاں روایتی اور ایک ہی طرح کی ہوتی ہیں، کسی دوسری لڑکی سے نفرت کا مطلب خود سے نفرت ہے۔ اس فورم میں کئی لڑکوں نے بھی جواب دیا، ان میں سے متعدد نے کہا کہ لڑکیاں اکثر دھوکا دیتی ہیں یہی وجہ ہے کہ ان کی کوئی گرل فرینڈ نہیں ہے۔
یہ تو سنا تھا کہ مرد لڑکیوں کو پراسرار کہتے ہیں لیکن ایک نئی تحقیق میں ثابت ہوا ہے کہ لڑکیاں بھی لڑکیوں یعنی اپنی ہی جنس کو پراسرار سمجھتی ہیں۔مردوں میں جب کسی بات پر اتفاق نہیں ہوتا ہے تو وہ اس کو چھوڑ دیتے ہیں لیکن خواتین اس بات پر اڑ جاتی ہیں ۔خواتین کو کبھی احساس نہیں ہوتا کہ وہ ایسا کام کر رہی ہیں جو دوسری خواتین کے پریشانی کا باعث بن رہا ہے۔
ایک برطانوی اخبار نے اس چھپے سچ سے پردہ اٹھانے کے لیے ایک فورم کا انعقاد کیا جس میں لڑکیوں سے پوچھا گیا کہ وہ دوسری لڑکیوں میں کس چیز کو ناپسند کرتی ہیں۔چند گھنٹوں میں سینکڑوں خواتین کے جوابات موصول ہوگئے، جن میں زیادہ تر نے کہا کہ لڑکیاں دکھاوا بہت کرتی ہیں اور جب انہیں بوائے فرینڈ مل جاتا ہے تو اپنی دوستوں کو یکسر بھول جاتی ہیں۔کئی لڑکیوں کا کہنا تھا کہ جب بات دوستوں کو دھوکا دینے کی ہو تو ایسا لگتا ہے کہ تقریباً سبھی خواتین اس جرم کاارتکاب کرتی ہیں۔سب سے زیادہ جو شکایت موصول ہوئی وہ یہی تھی کہ خواتین ڈرامہ بہت کرتی ہیں۔فورم میں شریک ایک لڑکی نے کہا کہ ہر لڑکی یہی کہتی ہے کہ اسے ڈرامہ پسند نہیں حالانکہ وہ خود ڈرامہ کر رہی ہوتی ہے۔ ایک اور لڑکی نے معاملے کی گہرائی میں جاتے ہوئے کہا کہ اس کی کئی دوست سوشل میڈیا پربھی ڈرامہ کرنے سے باز نہیں آتیں۔ایک خاتون نے کہا کہ مجھے ان لڑکیوں پر ترس آتا ہے جو کہتی ہیں کہ انہیں دوسری لڑکیاں پسند نہیں،اس نے کہا کہ تمام لڑکیاں روایتی اور ایک ہی طرح کی ہوتی ہیں، کسی دوسری لڑکی سے نفرت کا مطلب خود سے نفرت ہے۔ اس فورم میں کئی لڑکوں نے بھی جواب دیا، ان میں سے متعدد نے کہا کہ لڑکیاں اکثر دھوکا دیتی ہیں یہی وجہ ہے کہ ان کی کوئی گرل فرینڈ نہیں ہے۔
خواتین مردوں کے بارے میں کیا کیا باتیں جاننا چاہتی ہیں ؟سوال اور جواب دونوں سامنے آگئےمردوں کے ذہن میں خواتین کے متعلق بہت سے سوالات ہوتے ہیں لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ خواتین کے ذہن میں مردوں سے متعلق اس سے کہیں زیادہ سوالات ہوتے ہیں جن میں سے کچھ دلچسپ ترین سوالات کا انکشاف حال ہی میں سوشل میڈیا ویب سائٹ Reddit پر ہوا۔ خواتین مردوں کے متعلق کیا جاننا چاہتی ہیں، ان کے دلچسپ ترین سوالات یہ ہیں:
مرد روتے کیوں نہیں؟
خواتین کی کثرت نے یہ جاننا چاہا کہ مرد بہت کم یا تقریباً نہ ہونے کے برابر کیوں روتے ہیں۔ ایک خاتون نے لکھا کہ اس نے اپنے خاوند کو گزشتہ 12 سال کے دوران دو یا تین دفع ہی روتے دیکھا۔ اکثر مردوں کا جواب تھا کہ معاشرہ انہیں بچپن سے ہی بتاتا ہے کہ مرد روتے نہیں لہذا ان میں یہ رویہ پختہ ہوجاتا ہے۔
خواتین کی کثرت نے یہ جاننا چاہا کہ مرد بہت کم یا تقریباً نہ ہونے کے برابر کیوں روتے ہیں۔ ایک خاتون نے لکھا کہ اس نے اپنے خاوند کو گزشتہ 12 سال کے دوران دو یا تین دفع ہی روتے دیکھا۔ اکثر مردوں کا جواب تھا کہ معاشرہ انہیں بچپن سے ہی بتاتا ہے کہ مرد روتے نہیں لہذا ان میں یہ رویہ پختہ ہوجاتا ہے۔
ٹوائلٹ میں طویل وقت کیوں گزارتے ہیں؟
خواتین کی بڑی تعداد نے مردوں سے پوچھا کہ وہ ٹوائلٹ میں بہت زیادہ وقت کیوں لگاتے ہیں۔ اکثر خواتین نے پوچھا کہ مرد ٹوائلٹ جاتے ہیں تو 20 منٹ یا آدھے گھنٹے سے پہلے واپس آنے کا نام کیوں نہیں لیتے۔ کچھ مردوں نے اس کا جواب یہ دیا کہ انہیں دن بھر کی مصیبتوں اور مسائل سے چھٹکارا ٹوائلٹ جا کر ہی ملتا ہے لہذا وہ وہاں اپنا وقت سکون سے گزارتے ہیں۔
مرد اپنا خیال کیوں نہیں رکھتے؟
خواتین کی بہت بڑی تعداد کا کہنا تھا کہ وہ جاننا چاہتی ہیں کہ مردوں کو اپنا خیال رکھنے کی فکر کیوں نہیں ہوتی۔ جب وہ بیمار ہوتے ہیں تو ڈاکٹر کے پاس جانے کی بجائے اس کام کو ٹالتے رہتے ہیں۔ سر درد ہو تو کہتے ہیں کوئی مسئلہ نہیں کام کے باﺅ کی وجہ سے ایسا ہے۔ نزلہ زکام ہو تو ڈاکٹر کے پاس جانے کی بجائے کہتے ہیں کچھ دیر سو لوں گا تو ٹھیک ہوجائے گا۔ اسی طرح اپنے لئے شاپنگ کرنے اور خصوصاً نیا لباس خریدنے پر بھی توجہ نہیں دیتے۔ اس سوال کا مرد کوئی واضح جواب نہیں دے پائے البتہ متعدد کا کہنا تھا کہ بس مردوں کی فطرت ہی ایسی ہوتی ہے۔
- لڑکوں کے بارے میں وہ تمام باتیں جو لڑکیاں جاننا چاہتی ہیں
)مرد اور عورت کا تعلق اتنا ہی پرانا جتنی انسانی تاریخ اور ہمیشہ سے عورتوں کو یہ تجسس رہا ہے کہ وہ جانیں کہ مردوں کو کس طرح اپنی زلفوں کا اسیر بنایا جا سکتا ہے یا مردوں کو کیا چیزیں پسند ہے۔
آج ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ مردوں کی عادات کیسی ہوتی ہیں اور ان میں عورتیں کیا تلا ش کرتی ہیں۔
*مرداپنے تعلق کے بارے میں بہت زیادہ سنجیدہ ہوتے ہیں اور اپنی محبوب کو اپنے ساتھ رکھنے کے لئے کچھ بھی کر گزرتے ہیں اور یہ بات خواتین کو بہت اچھی لگتی ہے۔
*اگر زندگی میں کبھی ایسا موقع آئے کہ کسی مرد کو اپنی چاہنے والی سے علیحدہ ہونا پڑے تو یہ بات اس کے لئے بہت ہی تکلیف دہ ہوتی ہے۔
*اگر زندگی میں کو ئی ایسا موقع آئے کہ ناکامی کا سامنا پڑے تو اکثر مردوں کی یہ عادت ہوتی ہے کہ وہ اپنے آپ کو قصوروار ٹھہراتے ہیں جو کہ خواتین کو بہت ہی اچھا لگتا ہے۔
*مردوںمیں بدلنے کی صلاحیت انتہائی درجے کی ہوتی ہے اور وہ حالات کے مطابق اپنے آپ کو ڈھالتے ہیں۔
*اپنے دوست احباب میں مرد شیروں کی طرح برتاﺅ کرتے ہیں لیکن جیسے ہی وہ اپنی محبوبہ کے پاس آتے ہیں تو وہ پالتو بلی کے سے ہو جاتے ہیں
*اگر آپ کا جیون ساتھی آپ کو کہہ رہا ہے کہ ’مجھے اکیلا چھوڑ دو‘تو اس بات کو ہر گز اس طرح مت لیں بلکہ اس کا مطلب ہے کہ ’پلیز میری بات سنو ،مجھے اکیلا مت چھوڑو۔‘
*مردوں کو خواتین میں نسوانیت پسند ہوتی ہے لیکن کسی بھی صورت انہیں کمزورخواتین اچھی نہیں لگتیں۔
*مردوں کو یہ علم ہو جاتا ہے کہ لڑکیاں ان کی طرف متوجہ ہیں لیکن اکثریت میں یہ ہمت نہیں ہوتی کہ وہ ان کے ساتھ اپنی پسندیدگی کا اظہار کریں لہذا اس کامیں پہل خواتین کر سکتی ہیں۔
*مردوں کو ایسی لڑکیاں اچھی لگتی ہیں جو لذیذکھانا بنا سکتی ہوں۔
*تحقیق سے یہ بات بھی ثابت ہوئی ہے کہ مردوں کو ایسی لڑکیاں پسند ہوتی ہیں جن میں انہیں اپنی ماں کا عکس نظر آئے۔
*مردوں کے دوستوں سے اچھا ان کے بارے میں کوئی نہیں بتا سکتا اور خواتین دوستوں کے ذریعے پسند و نا پسند کا پتا لگانے کی کوشش کرتی ہیں اسلئے ضروری ہے کہ اپنے دوستوں کے ساتھ بھی اچھا رہا جائے۔
*مرداپنے تعلق کے بارے میں بہت زیادہ سنجیدہ ہوتے ہیں اور اپنی محبوب کو اپنے ساتھ رکھنے کے لئے کچھ بھی کر گزرتے ہیں اور یہ بات خواتین کو بہت اچھی لگتی ہے۔
*اگر زندگی میں کبھی ایسا موقع آئے کہ کسی مرد کو اپنی چاہنے والی سے علیحدہ ہونا پڑے تو یہ بات اس کے لئے بہت ہی تکلیف دہ ہوتی ہے۔
*اگر زندگی میں کو ئی ایسا موقع آئے کہ ناکامی کا سامنا پڑے تو اکثر مردوں کی یہ عادت ہوتی ہے کہ وہ اپنے آپ کو قصوروار ٹھہراتے ہیں جو کہ خواتین کو بہت ہی اچھا لگتا ہے۔
*مردوںمیں بدلنے کی صلاحیت انتہائی درجے کی ہوتی ہے اور وہ حالات کے مطابق اپنے آپ کو ڈھالتے ہیں۔
*اپنے دوست احباب میں مرد شیروں کی طرح برتاﺅ کرتے ہیں لیکن جیسے ہی وہ اپنی محبوبہ کے پاس آتے ہیں تو وہ پالتو بلی کے سے ہو جاتے ہیں
*اگر آپ کا جیون ساتھی آپ کو کہہ رہا ہے کہ ’مجھے اکیلا چھوڑ دو‘تو اس بات کو ہر گز اس طرح مت لیں بلکہ اس کا مطلب ہے کہ ’پلیز میری بات سنو ،مجھے اکیلا مت چھوڑو۔‘
*مردوں کو خواتین میں نسوانیت پسند ہوتی ہے لیکن کسی بھی صورت انہیں کمزورخواتین اچھی نہیں لگتیں۔
*مردوں کو یہ علم ہو جاتا ہے کہ لڑکیاں ان کی طرف متوجہ ہیں لیکن اکثریت میں یہ ہمت نہیں ہوتی کہ وہ ان کے ساتھ اپنی پسندیدگی کا اظہار کریں لہذا اس کامیں پہل خواتین کر سکتی ہیں۔
*مردوں کو ایسی لڑکیاں اچھی لگتی ہیں جو لذیذکھانا بنا سکتی ہوں۔
*تحقیق سے یہ بات بھی ثابت ہوئی ہے کہ مردوں کو ایسی لڑکیاں پسند ہوتی ہیں جن میں انہیں اپنی ماں کا عکس نظر آئے۔
*مردوں کے دوستوں سے اچھا ان کے بارے میں کوئی نہیں بتا سکتا اور خواتین دوستوں کے ذریعے پسند و نا پسند کا پتا لگانے کی کوشش کرتی ہیں اسلئے ضروری ہے کہ اپنے دوستوں کے ساتھ بھی اچھا رہا جائے۔
- مرد خواتین میں کیا تلاش کرتے ہیں ؟دلچسپ معلومات
- ایک اچھی شریک حیات سے بڑی نعمت اس دنیا میں کیا ہوسکتی ہے۔ اگرچہ مثالی شریک حیات میں بہت سی باتوں کا ہونا ضروری ہے لیکن اس تلاش کے دوران مندرجہ ذیل باتیں اہم ترین واقع ہوئی ہیں لہٰذا ممکنہ شریک حیات میں یہ باتیں ضرور دیکھیں۔
-1 طبیعت میں خود انحصاری کا ہونا ایک بڑی خوبی ہے۔ جو خواتین ہر بات کیلئے دوسروں پر انحصار کریں وہ اپنے لئے اور دوسروں کیلئے بھی مشکل ثابت ہوتی ہیں۔
-2 جذباتی توازن بھی بہت اہم ہے، ضرورت سے زیادہ جذباتی ہونا، بات بات پر پریشان ہونا یا رو دینا کوئی مثبت بات نہیں۔
-3 خوش لباسی اور حسن و جمال کا خیال رکھنے والی خاتون نہ صرف دیکھنے میں بھلی لگتی ہے بلکہ زندگی کو دلچسپ، حسین اور پرجوش رکھتی ہے۔
-4 ہشاش بشاش اور خوش مزاج خاتون قدرت کی اعلیٰ ترین تخلیقات میں سے ایک ہے اور ازدواجی زندگی کو جنت بنانے میں ان خوبیوں کو بنیادی ترین اہمیت حاصل ہے۔
-5 اچھی شکل و صورت قدرت کا عظیم تحفہ ہے اور اگرچہ ہر چہرہ ہی قدرت کی خوبصورت تخلیق ہے لیکن اگر آپ کو اپنی پسند کے مطابق حسین و جمیل شریک حیات مل جائے تو اس سے اچھی بات کیا ہوسکتی ہے۔
-1 طبیعت میں خود انحصاری کا ہونا ایک بڑی خوبی ہے۔ جو خواتین ہر بات کیلئے دوسروں پر انحصار کریں وہ اپنے لئے اور دوسروں کیلئے بھی مشکل ثابت ہوتی ہیں۔
-2 جذباتی توازن بھی بہت اہم ہے، ضرورت سے زیادہ جذباتی ہونا، بات بات پر پریشان ہونا یا رو دینا کوئی مثبت بات نہیں۔
-3 خوش لباسی اور حسن و جمال کا خیال رکھنے والی خاتون نہ صرف دیکھنے میں بھلی لگتی ہے بلکہ زندگی کو دلچسپ، حسین اور پرجوش رکھتی ہے۔
-4 ہشاش بشاش اور خوش مزاج خاتون قدرت کی اعلیٰ ترین تخلیقات میں سے ایک ہے اور ازدواجی زندگی کو جنت بنانے میں ان خوبیوں کو بنیادی ترین اہمیت حاصل ہے۔
-5 اچھی شکل و صورت قدرت کا عظیم تحفہ ہے اور اگرچہ ہر چہرہ ہی قدرت کی خوبصورت تخلیق ہے لیکن اگر آپ کو اپنی پسند کے مطابق حسین و جمیل شریک حیات مل جائے تو اس سے اچھی بات کیا ہوسکتی ہے۔
No comments:
Post a Comment