Saturday, 21 November 2015

وادی سون٬ جنت کا ایک ٹکڑا پاکستان سے آ جڑا

(Source: Urduweb)















Email
Rate it: 
Share CommentsPost Comments
12 May, 2012Total Views: 29153Print Article Print

Reviews & Comments

کھبکی۔۔۔۔تحریر ملک خدابخش مسافر اعوان 
موضع کھبکی وادی سون سکیسر کے دیہاتوں میں نمایاں حیثیت رکھتی ہے یہ موضع سون سکیسر کے مشہور قصبہ نوشہرہ سے سڑک کے راستے سات میل شمال مشرق کو واقع ہے۔ (کھبکی سے نوشہرہ کو پیدل راستہ براستہ اچھالہ (اوچھالہ) چار یا پانچ میل ہے ) کھبکی بذریعہ سڑک مغرب کو نوشہرہ اور خوشاب سے ملا ہوا ہے اور مشرق کی طرف جابہ، پیل، چکوال، کٹھہ، راولپنڈی وغیرہ سے ، یہاں کی جھیل مشہور ہے۔قطب شاہ کی پانچویں پشت میں ایک شخصیت مدھو ہوا ہے جس نے کھبکی گاؤں کی بنیاد رکھی تھی۔ زمانے کے ساتھ ساتھ کھبکی کا محل وقوع بھی تبدیل ہوتا رہا ۔ جس جگہ اب کھبکی آباد ہے یہ اس کی تیسری یا چوتھی منتقلی ہے۔ پرانی کھبکی کے آثار شمال کیطرف ’’ الھوڑہ‘‘ اور جنوب کی طرف سوڈھی والے راستے کے آس پاس موجود ہیں۔ موجودہ کھبکی کی جگہہ کبھی ’’ حرملوں والی چاہڑی‘‘ کے نام سے مشہور تھی کیونکہ یہاں کافی تعداد میں حرمل اگتے تھے۔ کھبکی جس وادی میں واقعہ ہے اس کے شمال اور جنوب کی طرف شرقا غربا پہاڑیاں پھیلی ہوئی ہیں یہ وادی شرقا غربا تقریبا آٹھ میل لمبی اور جنوبا شمال ڈیڑھ میل اوسطا چوڑی ہے۔ کھبکی اس وادی کے عین وسط میں آباد ہے۔ شمال کی طرف بڑی وسیع و عریض سطح مرتفع پھیلی ہوئی ہے جسے ’’ پچون ‘‘ کہتے ہیں۔ اس میں تھوڑے تھوڑے فاصلوں پر ڈھوکیں آباد ہیں۔ یہ ڈھوکیں اور پچون کی مزروعہ زمینیں سب کھبکی والوں کی ہیں۔ کھبکی کی حدود مغرب میں مردوال تک اور مشرق میں جابہ تک جاپہنچتی ہیں۔ اسی طرح شمال میں تھوہامحرم خان اور چینچی (ضلع کیمبل پور) اور جنوب میں سوڈھی کی حدود سے جاملتی ہیں۔ پچون کے مشرق اور شمال کی طرف مختلف پہاڑیاں پھیلی ہوئی ہیں جومحکمہ زراعت کی زیر نگرانی ہیں مقامی بولی میں ان جنگلات کو کھدر کہتے ہیں کھدر کے خاتمہ پر شمال کی طرف ضلع کیمبل پور شروع ہو جاتا ہے کھبکی سے پانچ میل شمال کو جائیں تو ضلع کیمبل پور کی حد ملتی ہے۔ کھبکی سے اٹھارہ میل مشرق کو جائیں تو ضلع جہلم کی حد ملتی ہے کھبکی سے دس میل مغر ب کو جائیں توضلع میانوالی کی حد ملتی ہے۔ کھبکی سے جنوب کی طرف بیالیس میل پختہ سڑک اور تیس میل براستہ پیدل راہ خوشاب ہے۔ قطب شاہ کی تیرھویں پشت میں جھام ہواہے جس کے متعلق ایک روایت مشہور ہے کہ جھام بہت چھوٹی عمر میں باتیں کرنے لگا تھا ۔اس کی ماں اس قدر خوفزدہ ہوئی کہ اسے کھدر (جنگل) میں برسر راہ ایک ڈھبی(پہاڑی) پر ڈال دیا۔ کسی راہگیر کی نظر جھام پر پڑی اس نے اسے اٹھا لیا ۔چھ سات ماہ کے بچے نے جب اسے اپنے والدین اور گھر کا پتہ بتایاتو راہگیر نے بھی خوفزدہ ہو کر اسے وہیں رکھ دیا۔ لیکن راہگیر نے اتنا کام کیا کہ جھام کے باپ نڈھا کو اطلاع کر دی ۔نڈھا خود جا کر بچے کو گھر اٹھالایا اور گھر پہنچ کر بچے نے مسکرا کر یہ ضرب المثل کہی ۔ جو آج تک زبان زد و عام ہے۔ ’’آپنیاں کھڑمتیں جھام ڈھبیاں اتے سٹیندا‘‘ یعنی اپنی غلطیوں کے باعث جھام پہاڑیوں پر پھینکا گیا۔ اپنی غلطی یہ تھی کہ جھام شیر خوارگی میں ہی باتیں کرنے لگ گیا تھا۔ اسی دن سے اس پہاڑی کا نام ’’ جھامے والی پہاڑی‘‘ پڑ گیا۔
جھامے والی ڈھبی سے مشرق کی طرف ایک اور پہاڑی ہے جو موروثی والا کے نام سے مشہور ہے۔ اس پہاڑی پر موروثی کی قبر آج تک موجود ہے۔ موروثی قطب شاہ کی سترھیوں پشت پر ہوا ہے۔ اہالیان کھبکی اس کی قبر کو احتراما لیپ پوت رکھتے ہیں۔ قطب شاہ کی تیئسویں پشت میں خان بلاقی اور دریا خان دو بھائی تھے ۔خان بلاقی صاحب اقتدار سخت مزاج اور زمانہ ساز آدمی تھا ۔ اس کے برعکس دریا خان نرم دل،سادہ لوح اور عبادت گذار انسان تھا۔ خان بلاقی دریا خان کی سادہ لوحی اور بے نیازی سے بہت چڑتاتھا اور اسے تحقیر آمیز نظروں سے دیکھتا تھا۔
سردیوں کی ایک رات کا پچھلا پہر تھا ۔ خان بلاقی تہجد پڑھنے کے لئے مسجد میں گیا ۔مسجد کے ایک گوشے میں اس نے ایک کمبل پوش کو مصروف عباد ت دیکھا حیران ہوا کہ اس قدر سردی میں اس وقت عبادت کرنے والا کون ہوسکتا ہے۔ کمبل پوش نے سلام پھیرا تو خان بلاقی نے پوچھا۔ کون ہو تم؟ دریا خان منہ سے کچھ نہ بولا۔چہرے سے کمبل ہٹا کر اپنے بھائی کی طرف دیکھا ۔ خدا جانے اس نگاہ میں کون سا راز پوشیدہ تھا کہ بے اختیار بلاقی خان کی زبان سے یہ الفاظ نکل گئے۔’’ تم عظیم ہو دریا خان! میں ہی غلطی پر تھا‘‘ ۔اس دن سے خان بلاقی دریا خان کی عظمت کا معترف ہو گیا اور اسے عزت و توقیر کی نظروں سے دیکھنے لگا۔
By: shaukat awan, wah cantt on Oct, 11 2015
ReplyReply
0Like
I am from Soon. As far as my knowledge goes, the limits of Soon Valley are from Sakesar to Naushahra.Mardwal to pail via goohl, was known as "Tappa". From Goohl onwards to Mianwali etc. was known as "Pakhar". I had earlier requested three times to kindly give identification of the photography so that one gets aware of the picture in sight.
By: Mian Muhammad, Islamabad on Sep, 15 2015
ReplyReply
0Like
mera pyara Village Bhukki Shareef Ahhhhhhhhhhh

5 years never seen after that Ahhh ahh ahh#
By: Kamran Awan, London on Sep, 12 2015
ReplyReply
0Like
I Cant Explain this Place in My Words... :) JANNAT Hai JANNAT
By: Kaleem, Islamabad on Jul, 25 2015
ReplyReply
0Like
Asalam o alaikum,
hm mandibhaudin say hain,
aur kal soon valley ko visit karna chahtay hain.
kia eid k dinun main wahan kafi visitors hotay hain,
i mean koi ronaq hoti hain.kiyun k agar log kafi ho gay to ziada maza aye ga.
kindly tell me
By: Nabil, Mandibahaudin on Jul, 19 2015
ReplyReply
0Like
I have visited this valley at least three times. Some of the pictures given above are not of this valley. I wonder the writer did it intentionally or it was just ignorance on his part.
By: Tariq Amir, Lilla, Pind Dadan Khan. on Jul, 07 2015
ReplyReply
0Like
ضلع خوشاب میں بین الاقوامی علمی شخصیت

ضلع خوشاب کی مایہءناز علمی اور سماجی شخصیت علامہ محمد یوسف جبریل وادی سون کےایک گاو ¿ں موضع کھبیکی سےتعلق رکھتےہیں۔ وہ ایک ہمہ گیر شخصیت کےمالک، ایک عظیم فلسفی، ایک فریدالمرتبہ مفسر قران، ایک شعلہ بیان مقرر ہونےکےعلاوہ ایک اسلامی در رکھنےوالےحقیقت طراز شاعر بھی ہیں۔ عزم و استقلال کی اس چٹان اور ہمت کےاس پہاڑ کو کوئی مشکل، کوئی مصیبت کوئی ابتلا اپنےعزم صمیم سےبا زنہ رکھ سکی۔ گمنامی پسند اور بوریا نشین اس مجمع کمالات کو حضرت قائد اعظم کےساتھ ایک نہایت مشکل وقت میں ایک یادگاری ملاقات کا شرف حاصل ہی۔ اور اسلامی فلاحی تنظیم وادی سون کےسرپرست اعلیٰ کی حیثیت میں تنظیم کےعہدہ داروں کےسرگرم تعاون سےجناب صدر پاکستان جنرل ضیاءالحق کو متاثر کرکےوادی سون کی ترقی کےلئےگرانٹ دلانےاور وادی سون کو پاکستان کےپسماندہ علاقوں میں شامل کرانےکا سہرا بھی ان کےاور ان کی تنظیم کےسر ہے۔ (ضلع خوشاب کی اسلامی فلاحی تنظیم وادی سون کا کردار )
By: SHAUKAT AWAN, WAH CANTT on Jul, 07 2015
ReplyReply
0Like
My fore fathers belongs to (Khura) Soon valley.Its a Paradise in the world.Nobody can compare its beauty with other hilly areas. Aized Amir Awan
By: Aized Amir, Lahore on Jun, 01 2015
ReplyReply
0Like
Hum 20 frndz ne aik din k liye soon valley aana hy... plZz tell us any restaurant jahan se humein food easily available ho ske... or jo best ho..
By: Ali, lahore on Mar, 26 2015
ReplyReply
0Like
janab ap wahan nushara me ap jao gye wo wahan 2 3 restaurent hn jahan sy ap ko araam sy food mil jae ga
By: malik tauseef, karachi on Apr, 27 2015
1Like
Hi i am Saqib Malik from Wah Cantt, today we are on way to visit this place and will stay at PTDC Kalar Kahar and tomoro will leave for soon sakesar.
By: Saqib Malik, WAH on Mar, 20 2015
ReplyReply
1Like
i am by birth from Ugali (soon valley), i Feel proud to be a "AWAN"....
By: malik ahmed awan, Chashma ,pakistan on Feb, 19 2015
ReplyReply
1Like
sir log kehta hen keh ya air force ka under ha to is ka liye pehla premisson chaiye kya ya baat sahi ha
By: Faseeh Sandhu, Sargodha on Nov, 24 2014
ReplyReply
0Like
han sahi hy lekan aghr ap ny sakesar base tak jana to premission zaruri hy
By: malik tauseef, karachi on Apr, 27 2015
0Like
beautiful place...................
By: taimoor, sargodha on Sep, 28 2014
ReplyReply
1Like
I am Aqila 4rm lahore my parents belong to the area no doubt soon vally is the beatuiful vally in the centar of punjab ( SLOVEA)
By: Aqeela saeed, Lahore on Sep, 21 2014
ReplyReply
3Like
Aqeela, how are u? I live in soon valley,naushehra.
By: Muhammad Waqas, Naushehra on Jun, 19 2015
0Like
My beautiful village and i love it
By: nissa, sargodha on Jun, 15 2014
ReplyReply
0Like
I want to visit this vally. pl send me some phon numbers of the valley. how much away from lahore and what is route from the lahore. can we visit with family easily Muhammed Afzal Perwaiz ph no 03004772228.
By: Muhammad Afzal Perwaiz, Lahore on Jun, 04 2014
ReplyReply
1Like
ap family k sath visit kr sktay hain , ap wadi e soon k center naushehta main mahria hotel main room rent pa la sktay hain very afforrdable rate ha/
By: Ahmad, Lahore on Jun, 07 2014
4Like
a beautiful valley but it needs authorities attention for development
By: siraj awan, lahore on May, 17 2014
ReplyReply
0Like
Yes no doubt about it is a really God gifted valley with amazing scenes and beautiful lakes.If Pakistan Govt give some importance like Hotels and motor boats on khabuki and uchali lakes.Improve roads towards khanati and sodhi gardens also improve their condition then it will be wonderful visiting area for tourists.
By: Akram Awan, Mardwal on May, 12 2014
ReplyReply
0Like
i am from soon valley khura no doubt it is nice and very beatuifull valley in world.
By: malik adnan , rawalpindi on May, 03 2014
ReplyReply
0Like
I live in wadi e soon shakar kot & proude to be Araien .Wadi e soon is very beautiful. This valley is a piece of Heaven.
By: Mahr Aamir Abas, Soon Valley Khushab on Feb, 18 2014
ReplyReply
2Like
Assalamualaikum, my name is Mehr Salman Aslam. I am from Gojra, District, Toba Tek Singh Punjab. I read your comment, i like it, especially you are Araien. Insha ALLAH near soon, i will be visit this place.
By: Mehr Salman Aslam, Gojra on Feb, 07 2015
3Like
Displaying results 1-20 (of 67)
Page:1 - 2 - 3 - 4First « Back · Next » Last
Post your CommentsLanguage:    
Type your Comments / Review in the space below.

No comments:

Post a Comment